آتا ہے اس کا جلوہ نظر دور دور سے
آتا ہے اس کا جلوہ نظر دور دور سے
عالم ہے طور کا مرے سینہ میں نور سے
ہم کو بھی انتظار ہے دیدارِ یار کا
کہہ دو کلیم سے کہ اتر آئیں طور سے
نیکوں کے ساتھ ہوگی بدوں کی بھی مغفرت
امید ہے یہ رحمتِ رب غفور سے
کس کو ہے تاب جلوۂ برقِ جمال کی
موسیٰ بھی غش ہوئے تھے تجلی طور سے
آنکھوں نے جن کی دیکھ لیا ہے جمالِ یار
وہ بات بھی کریں گے نہ جنت میں حور سے
اس آستانِ ناز پہ کیوں سجدہ کر لیا
نادم ہوں اپنی جرأت حسنِ قصور سے
کیا پوچھتے ہو حالتِ آہ جگر گداز
دیکھی ہے تم نے بھاپ نکلتی تنور سے
پڑھتا ہے کون فاتحہ کس کے مزار پر
دریافت تو کرے کوئی اہلِ قبور سے
مسعودؔ ناز ہے مجھے حسن نیاز پر
میرا نیازِ عشق نہیں کم غرور سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.