Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ پہنچیں گے اگر نالے اثر تک

مسعود لکھیم پوری

نہ پہنچیں گے اگر نالے اثر تک

مسعود لکھیم پوری

MORE BYمسعود لکھیم پوری

    نہ پہنچیں گے اگر نالے اثر تک

    ہمارا خاتمہ ہوگا سحر تک

    مژہ کو چاہیے رنگینیِ اشک

    یہاں باقی نہیں خونِ جگر تک

    کیے ہیں اس قدر سجدے کسی نے

    جبیں کیا گھس چلا ہے سنگِ در تک

    یہ آخر کس کا نیرنگِ نظر ہے

    کہ ہیں گردش میں خورشید و قمر تک

    نہیں ملتا سراغِ عمر رفتہ

    تھکے جاتے ہیں اب پائے نظر تک

    یہ عالم ہے ہمارے ضعفِ دل کا

    پہنچ سکتے نہیں نالے اثر تک

    مری لیلائے شامِ غم کو دیکھو

    کہ پھیلائے ہے یہ گیسو کمر تک

    سیہ ہے یوں شب تاریک جیسے

    کوئی پھیلائے ہو گیسو کمر تک

    معاذاللہ طولِ شام فرقت

    یہ شب شاید نہ پہنچے گی سحر تک

    نہیں ہے آشنائے لب مرے آہ

    نہ پہنچی ہے نہ پہنچے گی اثر تک

    میں وہ آشفتۂ غم ہوں کہ مسعودؔ

    پریشاں ہوگئے ہیں چارہ گر تک

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے