Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیوں لگائیں دل کسی خود سر سے ہم

مسعود لکھیم پوری

کیوں لگائیں دل کسی خود سر سے ہم

مسعود لکھیم پوری

MORE BYمسعود لکھیم پوری

    کیوں لگائیں دل کسی خود سر سے ہم

    کیوں لڑائیں سنگ کو گوہر سے ہم

    زندگی دو دن کی ہم کو ہے وبال

    تنگ آئے ہیں دل مضطر سے ہم

    غربتِ راہ عدم در پیش ہے

    چھوٹتا ہے ہم سے گھر اور گھر سے ہم

    شرم آتی ہے گنہ سے اے خدا

    منہ چھپا لیں دامن محشر سے ہم

    طے کریں گے کس طرح راہِ عدم

    اٹھ نہیں سکتے ہیں جب بستر سے ہم

    سہتے جاتے ہیں بتوں کے ظلم وجور

    کچھ نہیں کہتے خد اکے ڈر سے ہم

    طے کیا ہے محشر آشوبِ وفا

    کیا ڈریں گے شورشِ محشر سے ہم

    اس میں ڈوبے گا سفینہ عمر کا

    ڈر رہے ہیں جوشِ چشم تر سے ہم

    منزلِ الفت بہت دشوار ہے

    راہ طے کرتے ہیں اپنے سر سے ہم

    ہوگئے خاموش صورت دیکھ کر

    کچھ تو سمجھے آپ کے تیور سے ہم

    جان دی مسعودؔ آخر ہجر میں

    ہوگئے قربان بھی ان پر سے ہم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے