Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے کوچے میں ظالم یوں ترے بیمار بیٹھے ہیں

مسعود لکھیم پوری

ترے کوچے میں ظالم یوں ترے بیمار بیٹھے ہیں

مسعود لکھیم پوری

MORE BYمسعود لکھیم پوری

    ترے کوچے میں ظالم یوں ترے بیمار بیٹھے ہیں

    پریشاں حال غمگیں طالبِ دیدار بیٹھے ہیں

    اگر وہ قتل پر کھینچے ہوئے تلوار بیٹھے ہیں

    تو اہلِ دل بھی اپنی جان سے بیزار بیٹھے ہیں

    خیالِ کعبہ و بت خانہ سے قطعِ نظر کر کے

    ترے کوچہ میں آکر کافر و دیندار بیٹھے ہیں

    بہار آئے، کہیں پیدا ہو شغلِ چاک دامانی

    کہ مدت ہوگئی اہلِ جنوں بیکار بیٹھے ہیں

    کچھ ایسے ہیں جنھیں تم نے جگہ دے دی ہے محفل میں

    کچھ ایسے ہیں ابھی تک جو پسِ دیوار بیٹھے ہیں

    لگا رہتا ہے راہِ ہستی فانی میں میلا سا

    کہیں دو چار جاتے ہیں کہیں دو چار بیٹھے ہیں

    الٰہی بھیج دے گاہک کوئی اس جنسِ ناقص کا

    کہ ہم لے کر متاعِ جاں سرِ بازار بیٹھے ہیں

    حقیقت ہے عیاں ہم پر جہنم اور جنت کی

    یہ واعظ مفت میں باندھے ہوئے طومار بیٹھے ہیں

    یہ عالم ہے، ادھر لبریز ہے پیمانہ ہستی

    ادھر ہم نشۂ پندار میں سرشار بیٹھے ہیں

    مزا جب تھا کہ اے مسعودؔ کوئی ان سے کہہ دیتا

    کہ دلِ تھامے ہوئے اب تک ترے بیمار بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے