Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مرض عشق میں مجھ سا بھی گرفتار نہ ہو

مسعود لکھیم پوری

مرض عشق میں مجھ سا بھی گرفتار نہ ہو

مسعود لکھیم پوری

مرض عشق میں مجھ سا بھی گرفتار نہ ہو

دوست تو دوست ہے دشمن کو یہ آزار نہ ہو

ہوش سے کام لو انجام کو دیکھو موسیٰ

طور کی خیر نہیں طالبِ دیدار نہ ہو

یہ بھی احساں ہے اگر ہاتھ ستم سے کھینچو

نہ کرو مہر و وفا در پئے آزار نہ ہو

فاتحہ قبر پہ آئے ہو تو پڑھتے جاؤ

طبع نازک پہ اگر لطف و کرم بار نہ ہو

دلِ انصاف طلب گھیر کے لایا ہے جہاں

یا الٰہی یہ کہیں حسن کی سرکار نہ ہو

جرم وہ جرم ہے جو جرم کی حد میں نہ رہے

معصیت کا ہے مزہ جب کہ گنہگار نہ ہو

لطف جینے کا نہ مرنے کا مزہ ملتا ہے

ہو مرض لاکھ مگر عشق کا آزار نہ ہو

ہائے جاں بازوں کی محرومی قسمت مسعودؔ

معرکہ میں جو کسی ہاتھ میں تلوار نہ ہو

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے