Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جنوں نیرنگ دکھلائے اگر آہستہ آہستہ

مسعود لکھیم پوری

جنوں نیرنگ دکھلائے اگر آہستہ آہستہ

مسعود لکھیم پوری

MORE BYمسعود لکھیم پوری

    جنوں نیرنگ دکھلائے اگر آہستہ آہستہ

    بنے رشکِ بیاباں میرا گھر آہستہ آہستہ

    جفا کیسی ستم کیسا نہ دل قابو میں دیکھو گے

    مرے نالوں میں جب ہوگا اثر آہستہ آہستہ

    مزہ جب ہے کہ نکلے جان بھی عاشق کی تھم تھم کر

    ذرا خنجر چلے بیداد گر آہستہ آہستہ

    نمود دورِ پیری ہے گیا موسم جوانی کا

    ہوئی ہے عمر فانی کی سحر آہستہ آہستہ

    ہوائے دامنِ جاناں سے ابتر ہو گئی حالت

    بڑھا آخر مرا دردِ جگر آہستہ آہستہ

    بنا دے گی زمانے بھر کی مجھ سے بد گماں آخر

    ڈبو دے گی مجھے یہ چشمِ تر آہستہ آہستہ

    قفس کو لے کے اڑ جائیں گے اے صیاد ہم اک دن

    نکلتے آ رہے ہیں بال و پر آہستہ آہستہ

    ابھی کچھ دن تو ہم نخلِ تمنا سینچتے جائیں

    یہ ہو جائے گا بار آور شجر آہستہ آہستہ

    دعا مسعودؔ روزِ وصل کی کرتےر ہو دل سے

    شبِ فرقت کی بھی ہوگی سحر آہستہ آہستہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے