Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس کی یادوں میں چشم تر ہے آج

مینو بخشی

جس کی یادوں میں چشم تر ہے آج

مینو بخشی

MORE BYمینو بخشی

    جس کی یادوں میں چشم تر ہے آج

    میرے غم سے وہ بے خبر ہے آج

    کل بہت خوش جو تھا ستا کے مجھے

    مضطرب کیوں وہ فتنہ گر ہے آج

    وہ مرا گل جو گلستاں میں نہیں

    غم میں ڈوبی ہوئی سحر ہے آج

    رونق شہر تھا کبھی وہ شخص

    حسن جس کا ڈھلان پر ہے آج

    بات کرتی تھی آسمان سے جو

    وہ عمارت کوئی کھنڈر ہے آج

    کر یہ سر اس کی ذات ہے اسرار

    کیا کوئی جانے وہ کدھر ہے آج

    اس کے بارے میں بھی کبھی سوچو

    کیوں پریشان ہر بشر ہے آج

    ندر برق نہاں ہوا تھا جو

    سبز و شاداب و ہجر ہے آج

    اس طرف ہی نگاہ سب کی ہے

    میری جان غزل جدھر نے آج

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے