نالہ کرنا کہ آہ کرنا
نالہ کرنا کہ آہ کرنا
دل میں اثرؔ اس کے راہ کرنا
کچھ خوب نہیں یہ تیری باتیں
ہر چند مجھے نباہ کرنا
تیرا وہ جور یہ مرا صبر
انصاف سے ٹک نگاہ کرنا
کیا لطف ہے لے کے دل مکرنا
اور الٹے مجھے گواہ کرنا
رحمت کے حضور بے گناہی
مت شیخ کو رو سیاہ کرنا
جی اب کے بچا خدا خدا کر
پھر اور بتوں کی چاہ کرنا
کیا کہیے اثرؔ تو آپ ٹک دیکھ
یوں حال اپنا تباہ کرنا
- کتاب : دیوان اثر مرتبہ: عبدالحق (Pg. 11)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : مسلم یونیورسٹی پریس، علی گڑھ (1930)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.