کہیں ظاہر یہ تیری چاہ نہ کی
کہیں ظاہر یہ تیری چاہ نہ کی
مرتے مرتے بھی ہم نے آہ نہ کی
تو نگہ کی نہ کی خدا جانے
ہم تو ڈر سے کبھو نگاہ نہ کی
سب کے جی میں یہ نالہ ہو گزرا
ایک تیرے ہی دل میں راه نہ کی
آہ مر گئے پہ ناتوانی
ایک بھی آہ سربراہ نہ کی
وہ کسو اور سے کرے گا کیا
جن نے تجھ سے اثرؔ نباہ نہ کی
- کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 229)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.