میری سوچ مجھے کس رتبے پر لے آئی
میری سوچ مجھے کس رتبے پر لے آئی
دائرۂ ہستی اک نقطے پر لے آئی
جب دنیا کو میں نے کور نظر ٹھہرایا
میری آنکھیں اپنے چہرے پر لے آئی
میں تو اک سیدھی پگڈنڈی پر نکلا تھا
پگڈنڈی مجھ کو چوراہے پر لے آئی
یوں محسوس ہوا اپنی گہرائی میں جا کر
جیسے کوئی موج کنارے پر لے آئی
صحرا میں بھی دیواریں سی پھاند رہا ہوں
بینائی کس اندھے رستے پر لے آئی
میں نے نوچ کے پھینکیں جو شکنیں چادر سے
وہ سب شکنیں دنیا ماتھے پر لے آئی
کاہکشاں کے خواب مظفرؔ دیکھ رہا تھا
اور بیداری ریت کے ٹیلے پر لے آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.