Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مری بے کسی کا بیاں ہو کیا مرا حال کس پہ عیاں نہیں

میر اعظم علی شائق

مری بے کسی کا بیاں ہو کیا مرا حال کس پہ عیاں نہیں

میر اعظم علی شائق

MORE BYمیر اعظم علی شائق

    مری بے کسی کا بیاں ہو کیا مرا حال کس پہ عیاں نہیں

    وہ فغاں ہوں جس میں اثر نہیں وہ شرر ہوں جس کا دھواں نہیں

    مجھے سوز و غم نےجلا دیا میرے نام کا بھی نشاں نہیں

    وہ شہ ہوں جس میں چمک نہیں وہ ہوں آگ جس میں دھواں نہیں

    ارے زخم جور و جفا ہوں میں ہمہ تن اسیر بلا ہوں میں

    تجھے کیا بتاؤں میں چارہ گر کہ کہاں ہے درد کہاں نہیں

    وہ قتیل ظلم و شباب ہوں وہ اسیر خانہ خراب ہوں

    مرا نام تو ہے نشاں نہیں جو ہوں میں تو میرا مکاں نہیں

    میں ادھر سے پھر ادھر آوں کیوں میں حرم سے دیر کو جاؤں کیوں

    جو وہاں گیا وہ یہاں نہیں جو یہاں گیا وہ وہاں نہیں

    یہ ہے فرق اصل میں نقل میں یہ ہے فرق آب میں عکس میں

    کہ زباں ہے منہ میں اسی کے بس مگر اس کے منہ میں زباں نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے