کسی کی یاد سے روشن ہے میرے دل کا کاشانہ
کسی کی یاد سے روشن ہے میرے دل کا کاشانہ
کبھی بجلی چمکتی ہے کبھی جلتا ہے پروانہ
مری مایوسیوں میں بس رہی ہے آس کی دنیا
مری دیوانگی سے بہرہ ور ہوتا ہے فرزانہ
تمہارا راز بھی تیری طرح خلوت نشیں نکلا
جبھی اس کو پسند آیا مرے دل کا نہاں خانہ
کبھی کے مرچکے ہیں زندگی کا منہ چڑاتے ہیں
نہ ساقی ہے نہ پیمانہ نہ محفل ہے نہ میخانہ
جوابِ خط ذرا تفصیل سے لکھنے لگا ہوں میں
بہت دلچسپ ہے سن لو مرا پُر درد افسانہ
وہ آئی مسکراہٹ میرے بے رونق سے چہرے پر
وہ گورستاں پہ چمکا چودھویں کا چاند مستانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.