Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہیں تم سے کیا ہم زمانے کی باتیں

میر شمس الدین فیض

کہیں تم سے کیا ہم زمانے کی باتیں

میر شمس الدین فیض

MORE BYمیر شمس الدین فیض

    کہیں تم سے کیا ہم زمانے کی باتیں

    کرے ہے ٹھکانے لگانے کی باتیں

    جو کرتے ہیں یہاں گھر بنا نے کی باتیں

    وہ کرتے ہیں مٹی میں جانے کی باتیں

    مجھے اب کے لوگوں پر آتا ہے رونا

    جو سنتا ہوں اگلے زمانے کی باتیں

    جو کہنے کی باتیں ہیں کہتے نہیں ہم

    سناتے ہیں تم کو سنانے کی باتیں

    سنیں پند گویوں کی کیا واہیاتیں

    نہیں یاد ان کو ٹھکانے کی باتیں

    کبھو ذکر کوثر کبھی ذکر جنت

    کیا کرتے ہیں پینے کھانے کی باتیں

    رہے مدتوں پر سمجھ میں نہ آئیں

    عجب کچھ ہیں اس کارخانے کی باتیں

    کہاں تک بھلا منہ دکھایا کرو گے

    مناسب نہیں سر پھرانے کی باتیں

    نہیں مغز پاشی سے یہاں فیضؔ حاصل

    کرو کچھ خدا سے ملانے کی باتیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے