Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم زلف رسا ہے اور میں ہوں

میر شمس الدین فیض

غم زلف رسا ہے اور میں ہوں

میر شمس الدین فیض

MORE BYمیر شمس الدین فیض

    غم زلف رسا ہے اور میں ہوں

    ہر اک دن رنج کا ہے اور میں ہوں

    تصور آپ کا ہے اور میں ہوں

    خدا کا سامنا ہے اور میں ہوں

    موئے پر بھی نہ چھوٹا عشق گیسو

    لحد میں اژدہا ہے اور میں ہوں

    کیا بیمار حسن عارضی نے

    یہی اک عارضہ ہے اور میں ہوں

    نہیں کوئے مقیم کوئے جاناں

    مگر اک نقش پا ہے اور میں

    کیا دعویٰ خدائی کا بتوں نے

    گواہ اس کا خدا ہے اور میں ہوں

    طواف کعبۂ رخ ہے شب و روز

    مقام با صفا ہے اور میں ہوں

    کمر کی جستجو نے کردیا گم

    عدم کا راستا ہے اور میں ہوں

    کروں کیوں کر نہ میں صورت پرستی

    مقابل آئینہ ہے اور میں ہوں

    ہوا خلوت سرائے یار میں بار

    مکاں دلکشا ہے اور میں ہوں

    نہیں تھمتی خدا یا کشتیٔ عمر

    تلاش نا خدا ہے اور میں ہوں

    ردائے وحدت مطلق خدارا

    ہجوم ماسوا ہے اور میں ہوں

    گیے دن رندی و شوخی کے اے فیضؔ

    فقط اک انزوا ہے اور میں ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے