Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

محبت غم ہے تو آرام کیا ہے

ذہین شاہ تاجی

محبت غم ہے تو آرام کیا ہے

ذہین شاہ تاجی

محبت غم ہے تو آرام کیا ہے

ہمیں آرام سے پھر کام کیا ہے

سمجھ میں دل کی باتیں کچھ نہ آئیں

نہ جانے عشق کا پیغام کیا ہے

محبت ہی محبت ہے زمانہ

محبت خاص ہے تو عام کیا ہے

نگاہوں میں ہے مستی کی حقیقت

تری آنکھوں کے آگے جام کیا ہے

سفر میں زندگی کی منزلیں ہیں

نہیں تو صبح کیا ہے شام کیا ہے

ہر اچھے نام سے ان کو پکارا

خدا معلوم ان کا نام کیا ہے

ذہینؔ ان کے چلے جانے سے پہلے

نہ جانے عشق کا انجام کیا ہے

مأخذ :
  • کتاب : آیات جمال (Pg. 192)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے