Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اگر سر میں جنون معتبر پیدا نہیں ہوتا

وسیم ردولوی

اگر سر میں جنون معتبر پیدا نہیں ہوتا

وسیم ردولوی

MORE BYوسیم ردولوی

    اگر سر میں جنون معتبر پیدا نہیں ہوتا

    قفس میں نالہ وشیون سے در پیدا نہیں ہوتا

    تمہاری بزم ہے تم بے حجابانہ چلے آؤ

    سر محفل تقاضائے نظر پیدا نہیں ہوتا

    وہ اس کی دین ہے جس کو بھی چاہے منتخب کرلے

    مصیبت جھیلنے کو ہر بشر پیدا نہیں ہوتا

    جنوں ہوتا ہے سب کو موسم گل میں مگر رسماً

    چمن میں اب کوئی آشفتہ سر پیدا نہیں ہوتا

    پہنچ جاتی ہے اڑ کر بوئے گل مجھ کو کہیں بھی ہوں

    لطافت میں سوال بال وپر پیدا نہیں ہوتا

    ستم طوفان کے جھیلو تھپیڑے موج کے کھاؤ

    کبھی دامانِ ساحل سے گہر پیدا نہیں ہوتا

    دعائے نیم شب میں دردِ دل جب تک نہ شامل ہو

    فغان صبح گاہی میں اثر پیدا نہیں ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 305)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے