Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم اپنے عشق کی رنگیں حکایت کہہ نہیں پاتے

وسیم ردولوی

ہم اپنے عشق کی رنگیں حکایت کہہ نہیں پاتے

وسیم ردولوی

MORE BYوسیم ردولوی

    ہم اپنے عشق کی رنگیں حکایت کہہ نہیں پاتے

    نہ رسوا ہو کہیں حسن محبت کہہ نہیں پاتے

    مشابہ ہے بہت کچھ پھر بھی سن لواے چمن والو

    کہ ہم صبح وطن کو شامِ غربت کہہ نہیں پاتے

    نظر کے سامنے ہے جو مناسب ہو وہ دے دیدیجئے

    ہم اپنے منہ سے اپنے دل کی قیمت کہہ نہیں پاتے

    یہ مانا خوف ہے دارو رسن کا حق کے کہنے میں

    مگر اندھیر ہے ظلمت کو ظلمت کہہ نہیں پاتے

    تیرے جلوے نظر کے سامنے ہر وقت رہتے ہیں

    مگر کیسی ہے تیری شکل وصورت کہہ نہیں پاتے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 305)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے