ہم اپنے عشق کی رنگیں حکایت کہہ نہیں پاتے
ہم اپنے عشق کی رنگیں حکایت کہہ نہیں پاتے
نہ رسوا ہو کہیں حسن محبت کہہ نہیں پاتے
مشابہ ہے بہت کچھ پھر بھی سن لواے چمن والو
کہ ہم صبح وطن کو شامِ غربت کہہ نہیں پاتے
نظر کے سامنے ہے جو مناسب ہو وہ دے دیدیجئے
ہم اپنے منہ سے اپنے دل کی قیمت کہہ نہیں پاتے
یہ مانا خوف ہے دارو رسن کا حق کے کہنے میں
مگر اندھیر ہے ظلمت کو ظلمت کہہ نہیں پاتے
تیرے جلوے نظر کے سامنے ہر وقت رہتے ہیں
مگر کیسی ہے تیری شکل وصورت کہہ نہیں پاتے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 305)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.