Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آپ کو آپ میں ڈھونڈھن نکلا آپ ہی پوچھوں راہ خدا

محسن علی شاہ

آپ کو آپ میں ڈھونڈھن نکلا آپ ہی پوچھوں راہ خدا

محسن علی شاہ

MORE BYمحسن علی شاہ

    آپ کو آپ میں ڈھونڈھن نکلا آپ ہی پوچھوں راہ خدا

    آپ کو راہ میں آپ ملا میں صورت مرشد راہ نما

    خود عاشق معشوق بھی خود ہوں اپنا آپ رقیب بھی ہوں

    آپ دلاسا آپ کو دوں میں سوچو تو کیا بھید کھلا

    آپ سولی اور آپ تبر ہوں طوق سلاسل آپ مگر ہوں

    آپ کو آپ میں باندھوں ماروں آپ پہ فتوے آپ لکھا

    کس کس بات کو قائم رکھوں بدلے ہے یہ تو ہر دم

    نطفہ تھا نطفہ نہ رہا میں طفل بنا نہ طفل رہا

    ہوئے جب کہ جوان نوجوان نہ رہے پیری جو ہوئی وہ بھی نہ رہی

    مردہ جو بنے مردہ نہ رہے بنے خاک تو خاک میں پیڑ اگا

    بنے پیڑ سے ہم حیوان میاں حیواں بھی ہوئے نظروں سے نہاں

    جو کچھ کہ بنے دم بھر کو بنے بہروپ حقیقت نے بھی بھرا

    سبھی حالتوں میں میں تو ایک رہا نہیں بدلا میں گرچہ یہ بدلی فضا

    یہ تو رنگتیں ساری میں، اپنی یہاں کھلی آنکھ تو بھید یہ دیکھ لیا

    شہ رضا حسین ہیں عارف جاں جس شاہ سے بھید ہوئے یہ عیاں

    فدا جان کروں انہیں قدموں پہ اسی یار سے محسنؔ دھیان لگا

    مأخذ :
    • کتاب : دیوانِ محسن (Pg. 05)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے