Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جہاں کی دولت کو کیا کریں ہم جو تن پہ آخر قبا نہ ہو گی

محسن علی شاہ

جہاں کی دولت کو کیا کریں ہم جو تن پہ آخر قبا نہ ہو گی

محسن علی شاہ

MORE BYمحسن علی شاہ

    جہاں کی دولت کو کیا کریں ہم جو تن پہ آخر قبا نہ ہو گی

    سنہرے محلوں سے کیا ہو راحت جو غیر قبر اپنی جا نہ ہو گی

    ہم ایسی ہستی سے باز آئے یہ موت جس سے ہمیں ڈرائے

    یہاں کے جینے کو کیا کریں ہم جو بعد مردن بقا نہ ہو گی

    یہاں کے سورج کو کیا کریں ہم خدایا کیوں کر نہ اب ڈریں ہم

    قبر کی ظلمت میں یا الہٰی جو حاصل ہم کو ضیا نہ ہو گی

    یہ کیسا خواب عدم دکھایا فنا سے اک دم نہ چین پایا

    جو گزری ہم پر یہ آ کے آفت کسی پہ ایسی جفا نہ ہو گی

    بقا کو حاصل کرو عزیزو فنا سے اے با تمیزو

    جو ایسے جینے پہ خوش ہوا ہے تو اس کی عقل رسا نہ ہو گی

    فنا بقا سے وہ دور ہے جا جہاں سے ان منزلوں میں آئے

    حقیقی ہستی کو جان لو جو تم کو ہرگز فنا نہ ہو گی

    یہ وہم ہستی جو دور ہووے تو تم میں حق کا ظہور ہووے

    نہ جب تک ایسی دوا ملے گی تو تم کو محسنؔ شفا نہ ہو گی

    مأخذ :
    • کتاب : دیوانِ محسن (Pg. 69)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے