وہم دوئی مٹا دیا ہم نے
وہم دوئی مٹا دیا ہم نے
رنگ وحدت جما دیا ہم نے
سن کے حلاج جس کو مست ہوئے
وہ ہی افسوں سنا دیا ہم نے
جس کو کہتے تھے لامکاں میں سب
ہر مکاں میں دکھا دیا ہم نے
لا تعین وہ جو کہ تھا مخفی
در تعین بتا دیا ہم نے
جو حقیقت تھی خاص اس دل کی
اس کا پردہ اٹھا دیا ہم نے
جس کو دیکھا نہ تھا پہ سنتے تھے
دل سے دل کو دکھا دیا ہم نے
بے خودی کی شراب کا ساغر
جس نے مانگا پلا دیا ہم نے
خواب غفلت میں جوکہ سوتے تھے
آکے ان کو جگا دیا ہم نے
غیر ہستی جو دل میں آئی تھی
نام اس کا مٹا دیا ہم نے
راز وحدت کا جو کہ تھا مخفی
وہ محقق سنا دیا ہم نے
صید دوئی کے واسطے محسنؔ
تیر وحدت چلا دیا ہم نے
- کتاب : دیوانِ محسن (Pg. 64)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.