جس نے پی ہے ساقیا تجھ سے محبت کی شراب
جس نے پی ہے ساقیا تجھ سے محبت کی شراب
کرتا ہے بریاں وہ نارِ عشق سے دل کے کباب
روز و شب اختر شماری کرتے ہیں ہم ہجر میں
ماسوا اس کے نہیں دیکھا کوئی ہم نے حساب
ہجر دوزخ وصل جنت عاشقوں کو ہے میاں
ہو مبارک تجھ کو واعظ یہ عذاب اور وہ ثواب
پل صراط عاشقاں وہم دوئی کی راہ ہے
ڈھونڈھتے وحدت کو یہ کثرت میں ہیں والا خطاب
پردہ پوش آئے نظر اعراف عاشق کو یہ ہے
خاص جنت ہی کہیں گردور ہو رخ سے نقاب
نالے میں تاثیر ہو تو بس شفاعت ہو گئی
وصل کے وعدے کا دن عاشق کو ہے روزِ حساب
آہ و نالہ سوز سے غافل نہ ہو اندر طلب
ہے نماز پنج گانہ کا یہی محسنؔ کو باب
- کتاب : دیوانِ محسن (Pg. 18)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.