دشمن و دوست پہ شمشیر جفا چلتی ہے
دشمن و دوست پہ شمشیر جفا چلتی ہے
آج کچھ اور ہی مقتل میں ہوا چلتی ہے
گل و بلبل کو لیے ساتھ صبا چلتی ہے
کچھ عجب رنگ کی گلشن میں ہوا چلتی ہے
نوک مژگاں کے تصور نے یہ کانٹے بوئے
کہ چھری آج میان شہدا چلتی ہے
جھلملاتی نظر آتی ہے مجھے شمع حیات
صبح پیری ہے عیاں باد فنا چلتی ہے
اے مسیحا ترے بیمار کی یہ حالت ہے
نہ دوا چلتی ہے اس پر نہ دعا چلتی ہے
حشر میں آئے عبث چھوڑ کے تہ خانۂ قبر
کیا خبر تھی کہ ابھی گرم ہوا چلتی ہے
کیوں نکلتے ہو ابھی کنج لحد سے محسنؔ
حشر کا دن ہے بہت گرم ہوا چلتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.