Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ان آنکھوں میں وہی منظر رہا ہے

معین راہی

ان آنکھوں میں وہی منظر رہا ہے

معین راہی

MORE BYمعین راہی

    ان آنکھوں میں وہی منظر رہا ہے

    جو میری فکر کا محور رہا ہے

    وہ میرے سامنے پل بھر رہا ہے

    سرور اب تک مگر دل پر رہا ہے

    تری غفلت پہ ہے افسوس بندے

    جو فانی ہے اسی پر مر رہا ہے

    تھکن سے چور گھر لوٹا تو گھر میں

    مسائل کا پھر اک دفتر رہا ہے

    اسے حسرت سے دیکھے لعل و گوہر

    ترے کوچے کا جو پتھر رہا ہے

    پڑی ہے میری گھٹی میں محبت

    مجھے کب شوقِ مال و زر رہا ہے

    دکھایا ہے جسے آئینہ میں نے

    خفا مجھ سے وہی اکثر رہا ہے

    عمل سے ہو بہو ہے وہ منافق

    محبت کا فقط دم بھر رہا ہے

    تجھے کچھ فکر ہے عقبیٰ کی راہیؔ

    مسلسل تو سفر طئے کر رہا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے