عشق کا ہے سفر راہ پرنور ہے
کیا بتاؤں کہ دل کتنا مسرور ہے
یہ ازل سے محبت کا دستور ہے
عشق مجبور ہے حسن مغرور ہے
جس کو اعزاز یہ مل گیا مل گیا
کوئی سرمد یہاں کوئی منصور ہے
راہ میں ہر طرف ہے وہی جلوہ گر
جو مرے دیدۂ دل میں مستور ہے
چاہتا ہے وہ مخفی رہے عمر بھر
تیرا عاشق مگر کتنا مشہور ہے
یہ نشہ ہے الگ وہ نشہ ہے الگ
بادۂ حق کا مخمور مخمور ہے
دل کو دل سے رہیں قربتیں ہر گھڑی
ظاہراً فاصلہ تو بہت دور ہے
یہ بھی کچھ کم نہیں تیری نظروں میں ہیں
فیصلہ جو بھی ہو ہم کو منظور ہے
ذکر سے نورِ حق دل میں ہے منعکس
جلوۂ حق سے روشن مرا طور ہے
بحرِ الفت میں راہیؔ ہوئے غوطہ زن
کاسۂ دل محبت سے معمور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.