Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق کا ہے سفر راہ پرنور ہے

معین راہی

عشق کا ہے سفر راہ پرنور ہے

معین راہی

عشق کا ہے سفر راہ پرنور ہے

کیا بتاؤں کہ دل کتنا مسرور ہے

یہ ازل سے محبت کا دستور ہے

عشق مجبور ہے حسن مغرور ہے

جس کو اعزاز یہ مل گیا مل گیا

کوئی سرمد یہاں کوئی منصور ہے

راہ میں ہر طرف ہے وہی جلوہ گر

جو مرے دیدۂ دل میں مستور ہے

چاہتا ہے وہ مخفی رہے عمر بھر

تیرا عاشق مگر کتنا مشہور ہے

یہ نشہ ہے الگ وہ نشہ ہے الگ

بادۂ حق کا مخمور مخمور ہے

دل کو دل سے رہیں قربتیں ہر گھڑی

ظاہراً فاصلہ تو بہت دور ہے

یہ بھی کچھ کم نہیں تیری نظروں میں ہیں

فیصلہ جو بھی ہو ہم کو منظور ہے

ذکر سے نورِ حق دل میں ہے منعکس

جلوۂ حق سے روشن مرا طور ہے

بحرِ الفت میں راہیؔ ہوئے غوطہ زن

کاسۂ دل محبت سے معمور ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے