Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب وہ لکھتے ہی نہیں خط میں یہاں آئیے آپ

مبارک حسین مبارک

جب وہ لکھتے ہی نہیں خط میں یہاں آئیے آپ

مبارک حسین مبارک

MORE BYمبارک حسین مبارک

    جب وہ لکھتے ہی نہیں خط میں یہاں آئیے آپ

    جی میں ہوتی ہے کہ اب خود ہی چلے آئیے آپ

    ان نظروں سے مجھے دیکھیے تو اپنے آپ

    خاک ہی میں جو ملانا ہے تو ملا جائیے آپ

    آئینہ ہی میں عکس کو دکھلائیے آپ

    اب میں حیرانِ تماشہ نہیں گھر جائیے آپ

    آپ میں مجھ کو جو دم بھر کے لیے پائیے آپ

    آرزو ہے کہ پھر ایسا ہی بنا جائیے آپ

    قتلِ عشتاق جو منظور ہے تو آئیے آپ

    ان کے اب قتل میں کچھ دیر نہ فرمائیے آپ

    آئیے آئیے صورت کو نہ ترسائیے آپ

    مجھ سے وعدہ بھی نہ تھا یاد تو فرمائیے آپ

    یہی اے حضرتِ دل ہے جو علاجِ وحشت

    اب میں کہتا نہیں کچھ سینہ میں گھبرائیے آپ

    بھول کر بھی نہیں آنے کا میں اس کوچہ میں

    اب کسی اور ہی کو راستہ بتلائیے آپ

    مجھے صورت نہ دکھانے سے یہ آتا ہے خیال

    دم آخر بھی نہ دیدار کو ترسائیے آپ

    کہتے ہیں ہمتِ دل مجھ سے یہ آگے بڑھ کر

    دیکھیے راستے میں چھپ کے رہیے آپ

    اے مبارکؔ مرے اشعار کے مضمون ہیں کیا

    ان کو سن لیجیے تعریف نہ فرمائیے آپ

    مأخذ :
    • کتاب : Naseem-e-Danapur 1887 (Pg. 43)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے