جس کا ثانی ہی نہیں اس ذات کی باتیں کریں
جس کا ثانی ہی نہیں اس ذات کی باتیں کریں
انتخابِ فخرِ موجودات کی باتیں کریں
تابِ نظارہ لیے تھا جلوۂ حق جس گھڑی
نور سے معمور ایسی رات کی باتیں کریں
کائناتِ زندگانی رحمتوں میں آ گئی
جس کا ہے حسنِ کرم اس ذات کی باتیں کریں
نور میں بھیگی ہوئی ہے شہر طیبہ کی فضا
اب مسلسل نور کی برسات کی باتیں کریں
اے مبیںؔ آؤ چلو اب گنبدِ خضریٰ کے پاس
دل پہ چھائے غم کے احساسات کی باتیں کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.