نہ ہے وہ غیرتِ لیلیٰ نہ ہے وہ یوسفِ ثانی
نہ ہے وہ غیرتِ لیلیٰ نہ ہے وہ یوسفِ ثانی
تصور میں مرے جو کھنچ گئی تصویرِ نورانی
خدا نے کیا بنائی ہے نبی کی شکل نورانی
کہ جس کو دیکھ کر سکتہ میں ہے بہزاد اور مانی
نگاہِ شوق کہتی ہے کہ دیکھوں اور پھر دیکھوں
وہی جلوہ کہ جس جلوہ سے تھی موسیٰ کو حیرانی
خدا بھی ہے خدا ہی اور محمد بھی محمد ہیں
نہ اس کا ہے کوئی ہمسر نہ ان کا ہے کوئی ثانی
نہیں ہوتا قیامت میں مجھے باور نہیں ہوتا
محمد اور دیکھیں اپنی امت کی پریشانی
خدارا یا محمد مصطفیٰ بگڑی بنا دیجے
جو تم چاہو تو ہو جائے ابھی مشکل کی آسانی
غمِ ہر دو جہاں سے چھوٹ جائے ساقیٔ کوثر
خدارا شادؔ کو بھی ہو عطا اک جامِ عرفانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.