Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سنا کرتے تھے ہم نامِ محبت

محرم علی چشتی

سنا کرتے تھے ہم نامِ محبت

محرم علی چشتی

MORE BYمحرم علی چشتی

    سنا کرتے تھے ہم نامِ محبت

    نہ تھے واقف ز انجامِ محبت

    ہزاروں رنج و غم کی مئے ہے اس میں

    ذرا چکھیے تو یہ جامِ محبت

    بلاد درد کے خلعت ہیں تیار

    عطا ہوتا ہے انعامِ محبت

    ہزاروں اس میں خود ہوتے ہیں داخل

    عجب جادو ہے یہ دامِ محبت

    ہمیشہ صبحِ نوری کا سماں ہے

    نہیں ہوتی کبھی شامِ محبت

    ازل سے تا ابد بس اک قدم ہے

    عجب پُر زور ہے گامِ محبت

    نہیں زندہ رہے تم ایک دن بھی

    اگر پائے نہ ایامِ محبت

    رہے گا زندہ جاوید وہ مرد

    بنا خود جو کہ گمنامِ محبت

    ابھی چشتیؔ ہے زینہ تکیہ پہنچا

    بہت اونچا ہے یہ بامِ محبت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے