سنا کرتے تھے ہم نامِ محبت
سنا کرتے تھے ہم نامِ محبت
نہ تھے واقف ز انجامِ محبت
ہزاروں رنج و غم کی مئے ہے اس میں
ذرا چکھیے تو یہ جامِ محبت
بلاد درد کے خلعت ہیں تیار
عطا ہوتا ہے انعامِ محبت
ہزاروں اس میں خود ہوتے ہیں داخل
عجب جادو ہے یہ دامِ محبت
ہمیشہ صبحِ نوری کا سماں ہے
نہیں ہوتی کبھی شامِ محبت
ازل سے تا ابد بس اک قدم ہے
عجب پُر زور ہے گامِ محبت
نہیں زندہ رہے تم ایک دن بھی
اگر پائے نہ ایامِ محبت
رہے گا زندہ جاوید وہ مرد
بنا خود جو کہ گمنامِ محبت
ابھی چشتیؔ ہے زینہ تکیہ پہنچا
بہت اونچا ہے یہ بامِ محبت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.