Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیوں نہ روؤں اس چمن میں ہم زباں کوئی نہیں

محرم علی چشتی

کیوں نہ روؤں اس چمن میں ہم زباں کوئی نہیں

محرم علی چشتی

MORE BYمحرم علی چشتی

    کیوں نہ روؤں اس چمن میں ہم زباں کوئی نہیں

    ہم نوا کوئی نہیں ہم داستاں کوئی نہیں

    ظاہری باتوں پہ ہے جنگ و جدل اور قیل و قال

    نکتہ میں کوئی نہیں اور نکتہ داں کوئی نہیں

    چھوڑنے یارانِ نو اور ڈھونڈنے یارِ کہن

    جس کا ثانی شفقت و رحمت میں یاں کوئی نہیں

    ہے وہ بیچوں بیچگوں اُس کا مکاں ہے لا مکاں

    جس کو چھوڑ آئے تھے اب اُس کا نشاں کوئی نہیں

    کون سی جانب بتاؤں سمت واں مقصود ہے

    واں زمیں کوئی نہیں اور آسماں کوئی نہیں

    ہے خیالِ خام ملنا اُس کا در ماؤ منی

    اُس کو تم اُس جا پہ پاؤ گے جہاں کوئی نہیں

    ہیں بلاؤ درد اور آفات کے لشکر وہاں

    یہ نہ تم سمجھو کہ وہاں پر پاسباں کوئی نہیں

    ہر مصیبت پر کہو انا الیہ راجعون

    عاشقوں کے ملک میں آہ و فغاں کوئی نہیں

    جب کہ بندے بن گئے لازم قضا پر ہے رضا

    بندگی بیچارگی یاں ایں و آں کوئی نہیں

    میں ہوں بازِ دستِ شاہی اور نشیمن ہے وہاں

    لوگ کیوں کہتے ہیں میرا آشیاں کوئی نہیں

    مرگ چشتیؔ پر ہوا خود عشق آ کر نوحہ خواں

    کون کہتا ہے کہ اُس کا نوحہ خواں کوئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے