Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میں تو مئے پینے کا بالکل نہ تھا عادی ساقی

محرم علی چشتی

میں تو مئے پینے کا بالکل نہ تھا عادی ساقی

محرم علی چشتی

MORE BYمحرم علی چشتی

    میں تو مئے پینے کا بالکل نہ تھا عادی ساقی

    زور سے پہلے مجھے تو نے پلا دی ساقی

    فکر و غم دور ہوئے عیش کی مستی آئی

    میری مستی نے عجب دھوم مچا دی ساقی

    تیرے میخانہ کا سو بار کیا میں نے طواف

    ایک چکر میں تجھے لاکھ دعا دی ساقی

    تیری فیاضی کا پہلے تو یہی عالم تھا

    آدھی مانگی تو مجھے پوری پلا دی ساقی

    ہے نیا حکم یہ مفلس کے نوالے کا

    تو نے کیوں رسم کہن اپنی مٹا دی ساقی

    ایسے قلاشوں نے قیمت کا تقاضا کیسا

    بے بہا مئے کی بھلا کس نے بہا دی ساقی

    ایک قطرہ کے لیے مجھ کو جو ترسانا تھا

    پہلے خود کیوں مجھے چکھی یہ لگا دی ساقی

    تیرے لبیک کی آواز نہیں سنتا ہوں

    میں نے سو بار ترے در پہ صدا دی ساقی

    ہے زمانہ میں ترے جود و سخا کا شہرہ

    مہر کس واسطے اب خم پہ لگا دی ساقی

    تیرا الا ان کما کان کا خم خانہ ہے

    میں نے پی کر نہیں مئے تیری گھٹا دی ساقی

    چشتیؔ مست ہے میخانہ کا میخوار کہن

    مست و معذور کو کیوں ایسی سزا دی ساقی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے