مجھ سے دل آپ کا مکدر ہے
مجھ سے دل آپ کا مکدر ہے
ایسا جینا مجھے بھی دوبھر ہے
کیا قلم کاریاں ہیں قدرت کی
ایک پتی ہزار دفتر ہے
ہاتھ آئے تو دل میں رکھ لوں میں
کیسا پیارا تمہارا خنجر ہے
اپنی شہ رگ کا خوں پلاؤں اسے
دو مجھے یہ تمہارا خنجر ہے
یہ اسی کے لئے ہوا پیدا
آپ کی تیغ ہے مرا سر ہے
بھولتی ہی نہیں ہے یاد تیری
رات بھر ہے یہ شغل دن بھر ہے
اپنی ہی شکل کے وہ عاشق ہیں
بس نظر ان کی آئینہ پر ہے
دیکھ کر ان کو جی گیا عاشق
یہ ہے صورت جو روح پرور ہے
ہاتھ خالی اگر ہیں کیا پروا
جان حاضر ہے دل تونگر ہے
مر گیا آج آپ کا عاشق
اب نہ وہ شور ہے نہ وہ شر ہے
شاعری کا مزا گیا اکبرؔ
اب ہجوم آفتوں کا دل پر ہے
- کتاب : جذاباتِ اکبر (Pg. 147)
- Author :شاہ اکبر داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.