پھر مرے جوشِ جنوں کا چار سو چرچا ہوا
پھر مرے جوشِ جنوں کا چار سو چرچا ہوا
پھر جہاں میں شور ہے تسلیمؔ کو سودا ہوا
پھر کھٹکتا ہے مری آنکھوں میں سامانِ طرب
پھر بلائے جاں خیال شیشہ و مینا ہوا
پھر سمجھتا ہوں اجل کو حاصل عمر عزیز
پھر امیدِ التفات مرگ پر جینا ہوا
پھر ہے کوئی بے خبر صورت نمائے بے خودی
پھر کسی کی یاد میں ہوں آپ کو بھولا ہوا
پھر سکوتِ مدعا قفل لبِ اظہار ہے
پھر احبا کہتے ہیں تسلیمؔ تم کو کیا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.