Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہیں معلوم کیا گزری گل و بلبل کو سکتے ہیں

منشی امیراللہ تسلیم

نہیں معلوم کیا گزری گل و بلبل کو سکتے ہیں

منشی امیراللہ تسلیم

MORE BYمنشی امیراللہ تسلیم

    نہیں معلوم کیا گزری گل و بلبل کو سکتے ہیں

    نہ سن سکتے ہیں کانوں سے نہ منہ سے بول سکتے ہیں

    بنے ہیں چشمِ مفلس میکدے میں بخل ساقی سے

    الگ بیٹھے ہوئے حسرت زدہ ساغر کو تکتے ہیں

    نہیں معلوم کس کی خاک سے بدظن ہیں وہ دل میں

    کہ چلتے پھرتے اپنے گھر میں بھی دامن جھٹکتے ہیں

    ہوائے عشق کامل ہے تو سوزِ حسن پیدا کر

    ثمر خورشید کی گرمی سے شاخِ تر میں پکتے ہیں

    انہیں بھولیں نہیں بے باکیاں دستِ تمنا کی

    کہ میری خاک پر آتے ہوئے اب تک جھجھکتے ہیں

    دمِ پیری نہیں تسلیمؔ یہ اپنی غزل خوانی

    بنے ہیں بے حیا بلبل خزاں میں بھی چہکتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے