گور تک شرمندہ یارانِ وطن سے جائیں گے
گور تک شرمندہ یارانِ وطن سے جائیں گے
منہ چھپائے دامنِ چاک کفن سے جائیں گے
بعد مردن بھی نہ کم ہوگا اسیری کا مزہ
تا قفس دو چار پر اُڑ کر چمن سے جائیں گے
اے دلِ دیوانہ امیدِ رہائی کس لئے
پیچ و خم کا ہے کو زلفِ پر شکن سے جائیں گے
کاوشِ صیاد جورِ باغباں، خارِ خزاں
کیسے کیسے داغ لے کر اس چمن سے جائیں گے
دیکھنا تسلیمؔ اپنے اعتقاد پاک کو
خلد میں جس دن طفیلِ پنجتن سے جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.