Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا

منشی امیراللہ تسلیم

کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا

منشی امیراللہ تسلیم

MORE BYمنشی امیراللہ تسلیم

    کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا

    وائے قسمت دوہی دن میں کیا سے کیا ہونے لگا

    یاد میری آگئی منہ پھیر کر رونے لگے

    انجمن میں ان کی جب ذکرِ وفا ہونے لگا

    ناتوانی ہجر میں آتی چلی ہے زور پر

    آہ بے تاثیر نالہ نا رسا ہونے لگا

    آہ نے اتنی تو کی تاثیر پیدا شکر ہے

    بام پر آنے لگے وہ سامنا ہونے لگا

    بام پر جب تک وہ مہرِ حسن ہے سرگرم سیر

    بھیڑ کیوں چھٹنے لگی کیوں راستہ ہونے لگا

    خوب رویا بیٹھ کر واماندگی کی جان کو

    جب مری نظروں سے پنہاں قافلہ ہونے لگا

    یہ بھی اے تسلیمؔ ہے برگشتہ بختی کا اثر

    جب دوا کی ہم نے دردِ دل سوا ہونے لگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے