کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا
کل مرا تھا آج وہ بت غیر کا ہونے لگا
وائے قسمت دوہی دن میں کیا سے کیا ہونے لگا
یاد میری آگئی منہ پھیر کر رونے لگے
انجمن میں ان کی جب ذکرِ وفا ہونے لگا
ناتوانی ہجر میں آتی چلی ہے زور پر
آہ بے تاثیر نالہ نا رسا ہونے لگا
آہ نے اتنی تو کی تاثیر پیدا شکر ہے
بام پر آنے لگے وہ سامنا ہونے لگا
بام پر جب تک وہ مہرِ حسن ہے سرگرم سیر
بھیڑ کیوں چھٹنے لگی کیوں راستہ ہونے لگا
خوب رویا بیٹھ کر واماندگی کی جان کو
جب مری نظروں سے پنہاں قافلہ ہونے لگا
یہ بھی اے تسلیمؔ ہے برگشتہ بختی کا اثر
جب دوا کی ہم نے دردِ دل سوا ہونے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.