شہر خاموش ان کو جانا ہی جو آخر کار چپ
شہر خاموش ان کو جانا ہی جو آخر کار چپ
رہتا ہوں اس واسطے میں صورتِ دیوان چپ
یہ شبِ ہجراں نہیں ہے روزِ محشر سے بھی کہ
چپ مؤذن، چپ حرس، مرغِ سحر گفتار چپ
حق کہا منصور نے، تو بھی چڑھا یہ وار پر
اس لیے رہتے ہیں بر دم واقفِ اسرار چپ
بت پرستی ہم سب اپنا ہی خدا کی واسطے
واعظا ہم سے عبث کرتا ہے تو تکرار چپ
خامشی میں جو مزا ہے وہ نہیں بک بک میں ہے
ہے بجا رہتے بہجت مردمِ مشیار چپ
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.