رواں ہیں اشک جو اپنی برنگ مر جان سرخ
رواں ہیں اشک جو اپنی برنگ مر جان سرخ
عجب نہیں ہے کہ اٹھی جہاں میں طوفان سرخ
خجل تھے گر چہ گھر لعل سے ہوئے حیران
چبا کے پان کیے اس نے جب کہ دندان سرخ
جو سرخ پوشوں کے مجلس کرے ہے اے بہجت
تو سرخ روئے کو کر یہ تمام سامان سرخ
مان سرخ ہو اور سرخ فرش قالین ہو
پیالہ سرخ ہوئی سرخ نقل بھی بان سرخ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.