Font by Mehr Nastaliq Web

ہم بتوں سے ہی ملا کرتے ہیں

منشی نتھن لال

ہم بتوں سے ہی ملا کرتے ہیں

منشی نتھن لال

MORE BYمنشی نتھن لال

    ہم بتوں سے ہی ملا کرتے ہیں

    سیرِ دیدارِ خدا کرتے ہیں

    لختِ دل اشک کے دریا میں میرے

    مثلِ سرخاب بہا کرتے ہیں

    اشک تہمت ہی نہیں یارو لڑکے

    ہٹ! اسی طرح کیا کرتے ہیں

    دخترِ تاک کو مت تاک بہت

    اس سے سو فتنہ اٹھا کرتے ہیں

    کام ہے نند پسر سے بہجتؔ

    اور مخلوق کو کیا کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 30)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے