شوخ چشموں سے جو نرگس نے ملائیں آنکھیں
شوخ چشموں سے جو نرگس نے ملائیں آنکھیں
عمر بھر پشتِ قدم سے نہ اٹھائیں آنکھیں
پھینکے دو پھول جو نرگس نے مری جانب اس نے
ایسا پھولا کہ گویا اندھے نے پائیں آنکھیں
یہ ستارے نہیں، روشن ہیں ہزاروں بہجتؔ
دید کو اس کی فلک نے جو بنائیں آنکھیں
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 30)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.