ماہرو عرشِ بریں پر نہ سمجھ تاروں کو
ماہرو عرشِ بریں پر نہ سمجھ تاروں کو
ہمہ تن چشم ہے گردوں تیرے نظاروں کو
دیکھیے کس پہ کرے لشکرِ مژگان شب خوں
رات دن رہتا ہے باندھے ہوئے ہتھیاروں کو
اور میں مصحف روؤں کے خریدار نہیں
کوئی یارو! دلِ عشاق کے سپاروں کو
نام اس کا گہنہ آمرز سنا ہی بہجتؔ
کیوں نہ ہو چشمِ کرم ہم سے گنہگاروں کو
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 31)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.