Font by Mehr Nastaliq Web

کھول دے فقط موہوم دھن کا مضمون

منشی نتھن لال

کھول دے فقط موہوم دھن کا مضمون

منشی نتھن لال

MORE BYمنشی نتھن لال

    کھول دے فقط موہوم دھن کا مضمون

    کوئی ملتا نہیں ایسا تو سخن ور ہم کو

    تیغِ قاتل نے کیا دم میں سبک دوش ہمیں

    ورنہ یک یارِ گراں، تن پہ تھا یہ سر ہم کو

    اس کے کوچے میں پڑے رہتے ہیں دن رات مدام

    کبھی دھوکے سے لگا جاوے وہ ٹھوکر ہم کو

    خون رگ رگ سے رواں ہے جو غمِ مژگاں میں

    اس کی ہر نوک ہوئی کیا کہیں نشتر ہم کو

    ہم کہاں، دام کہاں اور کہاں کنجِ قفس

    کھینچ اس قید میں لایا ہے مقدر ہم کو

    ہجر میں شعلۂ رخوں کا کہوں کیا میں بخدا

    گل و مل دونوں ہوئی صورتِ اخگر ہم کو

    اس قدر ضعف سے لاغر میں ہوا ہوں بہجتؔ

    پھرتا ہے آبلۂ پا لیے سر پر ہم کو

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 31)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے