ستم گروں کی گلی میں گیا سو پھر نہ پھرا
ستم گروں کی گلی میں گیا سو پھر نہ پھرا
عدم کو جو کہ روانہ ہوا، سو پھر نہ پھرا
مقابل اس کے نہیں شہسوار دنیا میں
سو لَری اس کی، میں گھوڑا پھرا سو پھر نہ پھرا
گیا فلک سے بھی اوپر یقین یہ ہوتا ہے
دھواں جو آہ کا میرے اٹھا، سو پھر نہ پھرا
عزیز رکھتے ہیں مہمان کو قدیم سے ہم
تیر سینے میں میرے گیا، سو پھر نہ پھرا
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.