Sufinama

منتظر رہنا بھی کیا چاہت کا خمیازہ نہیں

مظفر وارثی

منتظر رہنا بھی کیا چاہت کا خمیازہ نہیں

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    منتظر رہنا بھی کیا چاہت کا خمیازہ نہیں

    کان دستک پر لگے ہیں گھر کا دروازہ نہیں

    ہاتھ پر تو نے مقدر کی لکیریں کھینچ دیں

    کیا تجھے بھی میرے مستقبل کا اندازہ نہیں

    دیکھنا چاہوں تو خوشبو چھونا چاہوں تو ہوا

    میرے دامن تک جو آئے تو وہ شیرازہ نہیں

    دفن ہوں احساس کی صدیوں پرانی قبر میں

    زندگی اک زخم ہے اور زخم بھی تازہ نہیں

    تم ہی اے خاموشیو پتھر اٹھا لو ہاتھ میں

    کوئی نغمہ کوئی نالہ کوئی آوازہ نہیں

    حسن پہچانے گی میرا دیکھنے والی نظر

    خوں تو ہے آنکھوں میں چہرے پر اگر غازہ نہیں

    مانگتے ہیں کیوں مظفرؔ لوگ بارش کی دعا

    تشنگیٔ روح کا جسموں کو اندازہ نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے