بڑھائی یاں تلک حضرت نے لو توقیر امت کی
بڑھائی یاں تلک حضرت نے لو توقیر امت کی
جسے کہتے ہیں جنت ہے وہ اب جاگیر امت کی
کیا تھا بند دوزخ کو شبِ معراج اس باعث
مگر کھلنے کو تھی اس رات میں تقدیر امت کی
کفن میں بھی لب معجز نما تھے امتی فرما
تھی ایسی کس نبی کو فکرِ دامن گیر امت کی
زہے قسمت زہے طالع ملے ایسا نبی کس کو
ریاضت وہ کرے اور عفو ہو تقصیر امت کی
محمد کو اس امت کے لیے پیدا کیا حق نے
اور ان کے واسطے یہ لوح پر تحریر امت کی
خدانےغوث وقطب ایسے کئے پیدا اس امت میں
کہ جن کے نام لینے سے بڑھی توقیر امت کی
نہ حضرت ہی کو کچھ یہ امت مرحوم پیاری تھی
دعا کرتے تھے دل سے شبر وشبیر امت کی
مزیبؔ کو بھی اپنے یاد رکھنا اے میرے مولا
کرو جب دل دہی محشر میں اس دلگیر امت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.