Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بڑھائی یاں تلک حضرت نے لو توقیر امت کی

مزیب اکبرآبادی

بڑھائی یاں تلک حضرت نے لو توقیر امت کی

مزیب اکبرآبادی

MORE BYمزیب اکبرآبادی

    بڑھائی یاں تلک حضرت نے لو توقیر امت کی

    جسے کہتے ہیں جنت ہے وہ اب جاگیر امت کی

    کیا تھا بند دوزخ کو شبِ معراج اس باعث

    مگر کھلنے کو تھی اس رات میں تقدیر امت کی

    کفن میں بھی لب معجز نما تھے امتی فرما

    تھی ایسی کس نبی کو فکرِ دامن گیر امت کی

    زہے قسمت زہے طالع ملے ایسا نبی کس کو

    ریاضت وہ کرے اور عفو ہو تقصیر امت کی

    محمد کو اس امت کے لیے پیدا کیا حق نے

    اور ان کے واسطے یہ لوح پر تحریر امت کی

    خدانےغوث وقطب ایسے کئے پیدا اس امت میں

    کہ جن کے نام لینے سے بڑھی توقیر امت کی

    نہ حضرت ہی کو کچھ یہ امت مرحوم پیاری تھی

    دعا کرتے تھے دل سے شبر وشبیر امت کی

    مزیبؔ کو بھی اپنے یاد رکھنا اے میرے مولا

    کرو جب دل دہی محشر میں اس دلگیر امت کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے