Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اک شب تو لطف کیجئے عاشق کی حال پر

مزیب اکبرآبادی

اک شب تو لطف کیجئے عاشق کی حال پر

مزیب اکبرآبادی

MORE BYمزیب اکبرآبادی

    اک شب تو لطف کیجئے عاشق کی حال پر

    ایسا بھی کیا غرور ہے حسن وجمال پر

    اب خاک دیکھتے ہو وہ سینہ میں ہے کہاں

    پِس بھی گیا دل آپ کی مستانہ چال پر

    گر گھورتا ہے غیر انہیں گھورنے بھی دو

    پڑتی نظر سبھی کی ہے نایاب مال پر

    ناراض کر کے مجھ کو وہ کہتے ہیں چھیڑ چھیڑ

    ہم کو بھی ہے ملال کسی کے ملال پر

    ٹھہرو نہ بیقرار ہو دم لو قرار لو

    ملتا یہی جواب ہے میرے سوال پر

    سرخی غضب ہے پان کی لاکھا بھی قہر ہے

    کیوں کر نہ ٹپکے رال کسی کے مزار پر

    کیا ہی غزل لکھی ہے مزیبؔ یہ لطف خیز

    عاشق ہیں ہم تو یار تری بول چال پر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے