Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یار کو ہے مجھ سےالفت آج کل

مزیب اکبرآبادی

یار کو ہے مجھ سےالفت آج کل

مزیب اکبرآبادی

MORE BYمزیب اکبرآبادی

    یار کو ہے مجھ سےالفت آج کل

    زور پر ہے اپنی قسمت آج کل

    فصل گل تو بہ شکن ہے ناصحا

    کون سنتا ہے نصیحت آج کل

    جاؤ دل چاہے جہاں ہے اختیار

    ہے ہمیں ایسوں سے نفرت آجکل

    جس کو دیکھا خود غرض نا آشنا

    کیجئے کس سے محبت آج کل

    مل گیا تمغہ شرافت کا اسے

    ہاتھ آئی جس کی دولت آج کل

    جانے والے ہیں وہ میرے پاس سے

    آنے والی ہےقیامت آج کل

    فکرِ دنیا فکرِ عقبیٰ فکر شعر

    ہے مصیبت سے مصیبت آج کل

    داغؔ سا اس وقت میں شاعر نہیں

    ختم ہے اس پر فصاحت آج کل

    اے مزیبؔ ہو گیا دیوانِ طبع

    ہے میری شہروں شہرت آج کل

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے