یار کو ہے مجھ سےالفت آج کل
یار کو ہے مجھ سےالفت آج کل
زور پر ہے اپنی قسمت آج کل
فصل گل تو بہ شکن ہے ناصحا
کون سنتا ہے نصیحت آج کل
جاؤ دل چاہے جہاں ہے اختیار
ہے ہمیں ایسوں سے نفرت آجکل
جس کو دیکھا خود غرض نا آشنا
کیجئے کس سے محبت آج کل
مل گیا تمغہ شرافت کا اسے
ہاتھ آئی جس کی دولت آج کل
جانے والے ہیں وہ میرے پاس سے
آنے والی ہےقیامت آج کل
فکرِ دنیا فکرِ عقبیٰ فکر شعر
ہے مصیبت سے مصیبت آج کل
داغؔ سا اس وقت میں شاعر نہیں
ختم ہے اس پر فصاحت آج کل
اے مزیبؔ ہو گیا دیوانِ طبع
ہے میری شہروں شہرت آج کل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.