Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم نہیں وعدہ جو تم کر کے مکر جاتے ہو

مزیب اکبرآبادی

غم نہیں وعدہ جو تم کر کے مکر جاتے ہو

مزیب اکبرآبادی

MORE BYمزیب اکبرآبادی

    غم نہیں وعدہ جو تم کر کے مکر جاتے ہو

    جھوٹی سچی میری تسکیں توکر جاتےہو

    لیکن دیں آپ نے کیا خوب نکالا مجھ سے

    لے کے دل صاف دئے داغِ جگر جاتے ہو

    گل فدا ہوتے ہیں نرگس ہے بچھاتی آنکھیں

    جس روش سے چمنستاں میں گذر جاتے ہو

    سر چڑھا لیتے ہو اکثر جو رقیبوں کو حضور

    یہ وہ باتیں ہیں کہ بس دل سے اتر جاتے ہو

    باڑہ رکھوا کے یہ قینچی ہے سنبھالی کس پر

    کس گرفتار کے اب کاٹنے پرجاتے ہو

    کبھی کہنے میں مزیبؔ کہ نہ آئے ایک دن

    کچھ نہ کچھ چال یہاں آن کے کر جاتے ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے