موفق ہے جب تک کہ اپنا زمانہ
موفق ہے جب تک کہ اپنا زمانہ
بہت خوب کہتا ہے سارا زمانہ
اسی فکر میں ہائے گذرا زمانہ
انہیں چاہتا کیوں ہے سارا زمانہ
جسے لوگ کہتے ہیں عہدِ جوانی
یہ ہی بس ہے کچھ زندگی کا زمانہ
اگر بوسہ مانگا عوض دل کے ان سے
تو بولے کہ سچ ہے ہے اوچھا زمانہ
برا م اننے کی نہیں بات اس میں
وہ اچھا کہے جس کو اچھا زمانہ
وفادار کہتے ہیں دل عاشقوں کے
مری جان کیا سب ہے تم سا زمانہ
چلو رکھو لیلیٰ ومجنوں کا قصہ
کہ اب ہے ہمارا تمہارا زمانہ
جو ہے آج خنداں وہ گل نعرہ زن ہے
رہا ایک ساکب کسی کا زمانہ
نہ رہتے وہ شب کو مگر ہو تو جاتے
انہیں اتنی فرصت تو دیتا زمانہ
بس اب ناصحا قبلہ خاموش رہیے
ذرا کیجیے یاد اپنا زمانہ
انہیں میں نے سیدھا بنایا تو بولے
لو دیکھو لو دیکھو ہے الٹا زمانہ
برا کہہ رہے ہو جو تم مجھ کو صاحب
سنو کہہ رہا ہے تمہیں کیا زمانہ
گذرتی تھی جلسوں میں اپنی مزیبؔ
وہ کیا دن تھے افسوس اور کیا زمانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.