غصّہ میں ملاتا ہے کب ان سے نظر کوئی
غصّہ میں ملاتا ہے کب ان سے نظر کوئی
تیور یہی کہتے ہیں دیکھے نہ اُدھر کوئی
تصویر تمہاری ہے یا تم ہو خدا جانے
اک عالمِ حیرت میں ہے پیش نظر کوئی
یاد رخ وگیسو میں یوں روز گذرتی ہے
میرے دل ودیدہ میں ہے پیشِ نظر کوئی
اللہ کی رحمت سے امید بہت کچھ ہے
میرے لیے اے ناصح اندیشہ نہ کر کوئی
- کتاب : بہارمیں اردو کی صوفیانہ شاعری (Pg. 193)
- Author :محمد طیب ابدالی
- مطبع : اسرار کریمی پریس الہ آباد (1988)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.