Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بحمداللہ نالوں کی رسائی اب یہاں تک ہے

نسیم ہلسوی

بحمداللہ نالوں کی رسائی اب یہاں تک ہے

نسیم ہلسوی

MORE BYنسیم ہلسوی

    بحمداللہ نالوں کی رسائی اب یہاں تک ہے

    زمین کیا آسمان تک ہے مکان کیا لا مکان تک ہے

    بہار آئی تو پھر کیسا قفس کس کی گرفتاری

    ہماری بے پرو بالی فقط فصل خزاں تک ہے

    چھپا نظروں سے وہ کب خود نما جس کا ہر اک جلوہ

    زمین سے آسمان تک آسماں سے لا مکاں تک ہے

    نکال اس کو کہیں سے ڈھونڈہ اسے ساری خدائی میں

    مجھے یہ دیکھتا ہے اے تمنا تو کہاں تک ہے

    غنیمت جان لیں سب پھر کہاں یہ دور آسائش

    ترقی عیش و عشرت کی مری جبط فغاں تک ہے

    وہ بلبل ہوں کہ میں آزاد ہوں فکر اسیری سے

    یہاں خود دام کا عالم قفس سے آشیاں تک ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے